We believe that a true and comprehensive
understanding of Islam would not be possible without careful recognition of the
Prophetic Tradition and the Prophet's Household. And Allah is the Source of Strength.
کلمہ: کیا شیعہ کلمے کے منکر ہیں؟
Mail
Box Letter Relevant to
this Topic
Letter
10:
Ali-yun Wali Allah
Letter
07:
Nomination of Ali
and Refusal of Majority equals Failure of Prophet
Letter
03:
Mawlayiat of Ali (AS), Zaid and the Ahadith
The
following document is an urdu version of the article, "Kalimah:
A Shia Alteration". Any typographical errors in urdu should be ignored.
Translation contributed by: Shaazia Faiz [shaazia_faiz@hotmail.com]
کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ چونکہ شیعوں کا کلمہ عام مسلمانوں کے کلمے سے مختلف ہے لہٰذا وہ دائرہ اسلام سے باہر ہیں۔ وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ شیعوں نے اسلامی کلمے میں دو سطریں مزید ڈال دی ہیں۔ شاید وہ ”علی انَّ ولی اللہ” پر انگلی اٹھاتے ہیں۔
آگے بڑھنے سے پہلے میں کلمے کے معٰنی اور مفہوم بیان کرونگا۔ عربی زبان میں شہادت کے معٰنی گواہی دینے کے ہیں۔ شہادت مسلمان کا اللّٰہ کی وحدانیت اور محمّد (ص) کے خاتم النّبیین ہونے پر یقین کرنے کا اعلان ہے۔
میں گواہی دے سکتا ہوں کہ پاکستان جنوبی ایشیاء میں واقع ہے۔ اس گواہی کا مذہب سے کوئ سروکار نہیں اور اس کے کہنے سے میں مسلمان نہیں کہلاؤں گا، لیکن یہ گواہی دینا مجھے دائرہء اسلام سے خارج بھی نہیں کرتا۔
سنیوں میں کُل چھ کلمے ہیں، جو کہ کئ کتابوں میں محفوظ بھی ہیں اور تمام عالَم کے مسلمانوں کی اکثریت کو حفظ بھی ہیں۔
یہ کلمات لوگوں کی آسانی کے لئے ترتیب دئے گئے تاکہ لوگ انکو یاد کر کے اسلام کے بنیادی عقائد سے آگاہ ہوجائیں۔ یہ ایک ساتھ کسی حدیث یا قرآنی آیت میں موجود نہیں بلکہ کئ مختلف مقامات سے لئے گئے ہیں۔
یہ کلمات درج ذیل ہیں
-
پہلا کلمہ ۔ حرفِ پاکی یا طیّبہ
-
دوسرا کلمہ ۔ حرفِ گواہی یا شہادت
-
تیسرا کلمہ ۔ حرفِ تعریف یا تمجید
-
چوتھا کلمہ ۔ حرفِ وحدانیت یا توحید
-
پانچواں کلمہ ۔ حرفِ توبہ یا استغفار
-
چھٹہ کلمہ ۔ حرفِ انکارِ کفر یا ردِّ کفر
یہ چھہ کلمے ہیں۔ آپ کو بہرحال یاد رکھنا چاہئے کہ انمیں سے صرف پہلا کلمہ اسلام کی قبولیت کے وقت کام اتا ہے،اور باقی سارے صرف ایمان کے بیان اور یقین کو ظاہر کرنے کا طریقہ ہیں۔
یہ ایک دلچسپ بات ہے کہ پہلا کلمہ قرآن کی ایک نہیں بلکہ دو آیات کے
مختلف حصوں کا امتزاج ہے۔
یقیناً یہ سچّا بیان ہے، اور
کوئ معبود نہیں سوائے اللّٰہ کے،
اور یقیناً اللّٰہ ۔ وہ غالب اور حکمت والا ہے۔
Quran [3:62]
مُحمّد (ص) تم میں سے کسی بھی مرد
کے باپ نہیں ہیں، مگر آپ(ص) خدا کے رسول
اور نبیوں میں سے آخری ہیں۔ اور اللّٰہ تمام چیزوں کا جاننے والا ہے۔
Quran [33:40]
اپ بھی یہ غور کر لیں کہ کلمہ ایمان کی شروعات ہے، تکمیل نہیں۔ ہم
مسلمان اپنے کلبمے میں گواہی دیتے ہیں کہ محمد(ص) اللہ کے رسول ہیں۔ ہم یہ نہیں
کہتے کہ وہ اللہ کے اخری رسول ہیں۔ اس لئے اگر کوئ قادیانی محمد(ص) کو رسول مان کر
غلام احمد کو بھی رسول مان لے تو وہ کلمے کا انکار نہیں کرتا۔ وہ کافر اس لئے ہیں
کہ وہ قران کی آیات کو جھٹلاتے ہیں۔
اج کلمہ ایک انسان کو مکمل مسلمان بنانے کے لئے کافی نہیں، ایک ایسے وقت میں جہاں علم کی فروانی گنتی کی طرح انگلیوں پر ہے۔ میں کلمہ پڑہ کر اللہ کو ایک مانتا ہوں، محمد(ص) کو اللہ کا رسول مانتا ہوں، اور اگر اس کے ساتھ ساتھ میں عیسیٰ(ع) کو اللہ کا بیٹا بھی مان لوں تو میں زبانی کلمے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
بڑے پیمانے پر میں کلمے کی خلاف ورزی کر جاتا ہوں۔ اگر میں نے یہ گواہی دے دی کہ محمد(ص) اللہ کے رسول ہیں، تو میں نے یہ وعدہ کر لیا کہ میں اپ(ص) کی ہر بات پر ایمان لاوں گا۔ اس لئے اس کلمے کی بنیاد پر میں خود بہ خود عیسیٰ (ع) کو اللہ کا نبی مان لوں گا۔
اگر ہم کسی عیسائ کے سامنے کلمے میں یہ اضافہ کر لیں کہ عیسیٰ اللہ کے نبی ہیں، تو ان کے سامنے ہمارا عقیدہ واضع ہو جاے گا، ہم کافر نہیں ہو جائیں گے۔
پھر اگر رسول(ص) نے علی(ع) کو مولیٰ بنا دیا اور ان کی ولایت کی گواہی خود قران نے دے دی، تو اس بات کی گواہی کلمے میں دینے سے ہم رسول(ص) کی فرماںبرداری کی گواہی نہیں دے رہے؟
شیعہ کہتے ہیں، کوئ معبود نہیں سوائے اللّٰہ کے اور محمّد (ص) اللّٰہ کے رسول ہیں اور علی (ع) اللّٰہ کے ولی ہیں۔ واحد فرق یہ ہے کہ شیعہ علی (ع) کی ولایت کا خدا کی طرف سے ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
یہ علی (ع) کی ولایت کا ذکر کہاں سے آتا ہے ؟
تمہارے
ولی تو صرف اللہ ، اس کا
رسول اور ایمان والے ہیں، جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوہ ادا کرتے ہیں اور سر جھکاے
رکھتے ہیں۔
Quran [5:55]
میں یہ بحث نہیں کرونگا کہ ولی کے کیا معٰنی ہیں، یہاں مولیٰ علی(ع) کو
ولی اللّٰہ ماننا یا نہ ماننا زیرِ بحث ہے۔
یہ آیت مسلمانوں کو صاف الفاظ میں تین ہستیوں کو ولی ماننے کا حکم دیتی ہے۔
-
اللّٰہ
-
محمد(ص) رسول اللہ
-
وہ جو ایمان لائے، نماز قائم کرتے ہیں، زکوہ ادا کرتے ہیں اور سر جھکاے رکھتے ہیں
یہ آیت علی بن ابو طالب (ع) کے بارے میں ہے کیونکہ آپ (ع) ہی نے
اپنی انگوٹھی دورانِ رکوع سائل کو دی تھی۔
عمّار یاسر رض سے روایت ہے کہ
ایک
فقیر علی کے پاس آیا اور کھڑا ہو گیا۔ علی دورانِ نماز رکوع میں تھے۔ علی نے اپنی
انگوٹھی اُتاری اور اس فقیر کو دے دی۔ پھر علی رسول ص کے پاس گئے اور آپ ص کو یہ
خبر دی۔ اِس موقع پر یہ آیت 5.55نازل ہوئ۔
یہ روایت کا مُستند ترجمہ نہیں ھے۔ مُستند
ترجمہ انگریزی مضمون میں موجود ھے۔
اِسکین شدہ صفحہ دیکھنے
کے لئے کِلک کیجیئے۔
The Ghadir Declaration, by Dr Muhammad Tahir ul
Qadri, pages 48-49
یہ آیت علی بن ابو طالب (ع) کے
اعزاز میں نازل ہوئ تھی۔
نبی (ص) کے دور میں حضرت علی ہی نے رکوع کے دوران زکوٰتہ ادا کی۔
یہ روایت کا مُستند ترجمہ نہیں ھے۔ مُستند
ترجمہ انگریزی مضمون میں موجود ھے۔
[Musnad Ahmad Ibn Hanbal, v5, p38
Tafsir al-Kashshaf, by Al-Zamakhshari, v1, p505, 649
Tafsir al-Khazin , v2, p68
Tafsir al-Bayan, by Ibn Jarir al-Tabari, v6, p186, 288-289.]
لہٰذا شیعہ علی ولی اللّٰہ، اللّٰہ کے
حکم کے مطابق ہی کہتے ہیں۔
اور جو بھی اللّٰہ اور اسکے پیغمبر
اور ایمان والوں کو اپنا ولی بنا لے،تو یقیناً وہ اللّٰہ کا گروہ ہیں، پھر بیشک
اللّٰہ کا گروہ ہی (ہمیشہ) کامیاب ہونے والا ہے۔
Quran [5:56]
رفاء بن رفی
الزُّرقی نے روایت کیا تھا،ایک دن ہم رسول (ص) کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے۔ جب آپ
(ص) نے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا، سمیع اللّٰہ ھو اللّٰہ مِن الحمد ، آپ (ص) کے
پیچھے ایک آدمی نے کہا، ربنّا و لکا الحمد حمداً کثیراً طیّباً مبارکاً فیھی، ( اے
ہمارے رب، تمام تعریفیں آپ ہی کے لئے ہیں، بہت اچھی اور بابرکت تعریفیں)
جب نبی (ص) نے نماز ختم کرلی تو پوچھا، یہ الفاظ کس نے کہے ہیں؟ اس شخص نے جواب دیا،
میں نے۔ نبی (ص) نے فرمایا ، میں نے تیس فرشتوں کو یہ پہلے لکھنے کے لئے مقابلہ
کرتے ہوئ دیکھا۔ نبی (ص) (رکوع سے) کھڑے ہوئے اور سیدھے کھڑے رہے یہانتک کہ آپ (ص)
کی ریڑھ کی ہڈی کے تمام مہرے اپنی جگہ پر اگئے۔
یہ روایت کا مُستند ترجمہ نہیں ھے۔ مُستند
ترجمہ انگریزی مضمون میں موجود ھے۔
Bukhari narrates in Volume 1, Book 12, Number 764
ابنِ حجر فتحِ باری میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث نشاندہی کرتی ہے کہ
عبادت میں اپنی طرف سے ذکر کے فقرے شامل کرنا جائز ہے، جب تک
وہ قران یا قول رسول(ص) کے خلاف نہ جایئں۔
کلمے کا مقصد اپنے ایمان کو ظاہر کرنا ہے، آپ گواہی دیتے ہیں کہ یہ آپکا ماننا ہے۔ کیا اسمیں کوئ برائ یا نقصان ہے اگر شیعہ گواہی دیتے ہیں کہ علی (ع) اللّٰہ کے ولی ہیں ؟
آخر یہ بھی ایک قرآنی آیت کا حصہ ہے۔ اور یہ کہنا انکو کافر نہیں
بناتا۔ بناتا ہے کیا؟ شیعہ کلمہ ۔ کوئ عبادت کے لائق نہیں ہے سوائے اللّٰہ کے، محمّد
اس کے آخری رسول ہیں، علی اللّٰہ کا ولی ہے۔
ایک روح کے مختلف وجود میں ہونے کا ماننا ۔ نُضیریوں
کا ماننا ہے کہ علی خدا کا انسانی روپ ہے۔ علی نے محمّد کو اپنی روحانی طاقت سے
تخلیق کیا، اور محمّد نے سلمان کو تخلیق کیا، اوائلِ وقت کا ایک شیعہ پیر۔ یہ تینوں
ایک مقّدس روح بناتے ہیں، جس میں علی معٰنی کہلاتا ہے، محمّد نام ہے اور سلمان ایک
دروازہ۔
یہ روایت کا مُستند ترجمہ نہیں ھے۔ مُستند ترجمہ انگریزی مضمون میں موجود ھے۔
http://mb-soft.com/believe/txw/nusayri.htm
جو دشمن علی (ع) یہ کہے کہ شیعہ علی(ع) کو رب یا خدا مانتے ہیں، ان کو شیعت
کا کلمہ دیکہ کر خود ہی شرمندہ ہو جانا چاہیے۔
شیعہ کلمہ، امام علی (ع)، اللّٰہ کے ایک بندے کو، اللّٰہ کی ایک مخلوق کو، نبی (ص) کے ایک غلام کو، وہ مقام دیتا ہے جو آپ (ع) کا حق ہے، یعٰنی ولایت، اور یوں لاعلم لوگوں کو یہ ماننے پر مجبور کرتا ہے کہ شیعہ نضیری نہیں ہیں۔
بہرحال یہ پڑھنا فرض نہیں ہے، یہ کہنا صرف مستحب (پسندیدہ) ہے، مگر واجب (ضروری) نہیں۔ روایتی شہادت ( کوئ عبادت کےلائق نہیں ہے سوائے اللّٰہ کے، محمّد اس کے آخری نبی ہیں) مسلمان ہونے کے لئے کافی ہے، مگر نبی (ص) کا حکم پورا کرنے کے لئے مولیٰ علی(ع) کی ولایت کا اقرار کرنا اتنا ہی ضروری ہے۔
[ Back to top ]
Feel free to
email your comments/replies to this article at
es_ammar@hotmail.com or post a message
at
our Forum, no registration Required.
To view comments/suggestions for this article,
visit Here.