Skip to: Site menu | Main content

About

We believe that a true and comprehensive understanding of Islam would not be possible without careful recognition of the Prophetic Tradition and the Prophet's Household. And Allah is the Source of Strength.
 

درُود کا فلسفہ

AboutThe following document is an urdu version of the article, "Philosophy of Durood". Any typographical errors in urdu should be ignored.
Written and Translated by: Ghulam Abbas [shaaziafaizz@hotmail.com]

یہ پرچہ شاذیہ فیض کی طرف سے جمع کرایا گیا ہے۔ آپ ان سے اوپر دئے گئے  پتے پر ای میل کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں،

 

کائنات کے تمام منتظم نظاموں میں، ہر کام کرنے کا ایک باقائدہ طریقہ ہوتا ہے اور اس کام کو کرنے سے ایک نتیجہ بھی نکلتا ھے جس کو ہر انسان جزا یا سزا کے تصور میں تولتا ھے۔

 

ہمارا مذہب اسلام، جو کہ ایک انتہائ منتظم اور مُدّلِّل نظام ہے، ہمیں دِینوی و دُنیوی معاملات کا ایک خوبصورت ملاپ مُہیّا کرتا ہے، تمام معاملات میں ہمیں بےحد سہولت دینے کے باوجود ہر معاملہ کو اس کی ایک خاص اہمیّت دیتا ہے۔

 

 میں یہاں خصوصاً اس اجر کی بات کرونگی جس کا  ھمارا رب ہمارے تھوڑے سے وقت کے بدلے ہم سے وعدہ فرماتا ہے۔ ہم ذکرِ اللّٰہ کے ذریعے چند ہی لمحوں میں بہت زیادہ اجر کما سکتے ہیں، بس ہماری نیّتیں پُرخلوص ہونی چاہیئں۔
 

اور اپنے رب کو صبح اور شام، دل میں، گڑگڑا کر، ڈر ڈر کر، آواز کو اونچا کیئے بغیر یاد کرو اور لا پرواہ لوگوں میں مت شامل ہو۔
Quran [7:205]

اے ایمان والوں، اللّٰہ کو کثرت سے یاد کرو، اور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرو۔
Quran [33:41-42]

 

اللّٰہ کے محبوب محمّد(ص) ہیں، لہٰذا عقلی اعتبار سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مُحمّد(ص) کی تعریف بیان کرنے سے بھی ہمیں ڈھیروں اجر مل سکتا ہے۔

 

اللّٰہ نے مُحمّد(ص) کی تعریف کا جو طریقہ بتایا ہے وہ آپ(ص) پر درود بھیجنا ہے، اور اس کے بدلے اللّٰہ نے اپنے بندوں سے بہت سے اجر کا وعدہ کیا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں،
 

بےشک اللّٰہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، تو اے ایمان والوں، تم نبی پر درود بھیجو اور سلامتی بھیجو۔
Quran [33:56]

 
البخاری نے کہا، ابو ال علیاہ نے کہا، اللّٰہ کی صلوٰہ فرشتوں کے سامنے آپ(ص) کی تعریف کرنا ھے، اور فرشتوں کی صلوٰہ آپ(ص) کے حق میں دعا کرنا ھے۔ ۔۔۔۔۔ ابو عیسیٰ ال ترمذی نے کہا، یہ سفیان اث ثاروی اور دوسرے عُلماء سے روایت ہے، جنہوں نے کہا، پروردگار کی صلوٰہ آپ(ص) پر رحمت بھیجنا ھے، اور فرشتوں
 کی صلوٰہ آپ(ص) کے حق میں توبہ و معافی کی دعا کرنا ھے۔۔

اللّٰہ کے رسول سے متواتر احادیث روایت ہیں جو ہمیں نبی(ص) پر سلامتی بھیجنے کا حکم دیتی ہیں  اور اس کا طریقہ بیان کرتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔ کعب بن اروجہ نے کہا۔۔۔۔۔ آپ(ص) نے فرمایا، کہو

 
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيد


اے اللّٰہ آپ مُحمّد اور ان کی آل پر سلامتی بھیجیں، جیسے آپ نے
 ابراہیم کے خاندان پر بھیجی، بےشک آپ ہی سب سے زیادہ تعریف کے لائق ہیں
، سب سے زیادہ پاک۔ اے اللّٰہ آپ مُحمّد اور ان کی آل پر سلامتی بھیجیں، جیسے آپ نے ابراہیم کے خاندان پر بھیجی، بےشک آپ ہی سب سے زیادہ تعریف کے لائق ہیں، سب سے زیادہ پاک۔
 
یہ حدیث کافی کتب میں مختلف راویوں سے روایت کی جا چکی ہے۔ 

یہ روایت کا مُستند ترجمہ نہیں ھے۔ مُستند ترجمہ انگریزی مضمون میں موجود ھے۔
Tafsir Ibne Kathir, Tafseer of Surah 33, Verse 56

 

 میں نے محسوس کیا ہے کہ اللّٰہ قرآن میں عموماً اپنے بندوں سے بہت محبت بھرے انداز میں مخاطب ہوتا ہے۔ جیسے والدین اپنے بچوں کو جب کوئ کام کرنے کو کہتے ہیں، اگرچہ وہ کام خود بچوں کے حق میں اچھا ہوتا ہے، لیکن پھر بھی والدین بچوں کو کچھ نہ کچھ لالچ دیتے ہیں، تا کہ بچے وہ کام ضرور کر لیں۔   

 

عموماً اللّٰہ اپنے بندوں سے ایسے گویا ہوتے ہیں، یوں کرو تاکہ تم کامیاب ہو۔ مثلاً

 

وہ لوگ جو ایمان لاتے ہیں اور اپنے ایمان میں گناہ یا ظلم کو نہیں ملاتے، وہی ہیں جن کے لیئے امن ہے اور وہی راہِ راست پر ہیں۔
Quran [6:82]

 

جو سچائ میں یقین کرتے ہیں ان سے سلامتی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ مگر غور کیجیئے اللّٰہ اپنے محبوب نبی(ص) کے بارے میں کیسے بات کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے نبی(ص) پر درود بھیجو، اس لئے نہیں کہ یہ ھمارے لیئے بہتر ہے، بلکہ اسلئے کیونکہ خود اللّٰہ اور اسکےے فرشتے ایسا کرتے ہیں۔

 

  یہ ایک عام قرآنی حکم نہیں ہے۔ یہ اس سے بہت بڑھ کر کچھ ہے۔ نبی(ص) پر درود بھیجنا ھمیں، ہم عام گناہ گار انسانوں کو، ایسا کام کرنے کا موقع دیتا ہے جو خود ہمارا پروردگار کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اس اجر کو الفاظ و معٰنی کی حدود سے بالاتر سمجھتی ہوں۔

 

 کبھی اس بات پر غور کیا کہ اللّٰہ محض ایک درود پڑھنے پر ہمیں اتنا اجر کیوں دیتے ہیں، درود، نبی(ص) اور آپ(ص) کے پاک خاندان کے بارے میں صرف چند الفاظ، اور اتنا زیادہ اجر۔۔

 

کیا نبی(ص) اور ان کے خاندان کو جنّت میں جانے کے لیئے ہماری دعاؤں کی ضرورت ہے۔۔۔ کیا آپ(ص) کی سلامتی اور نجات ہم جیسوں کی، آج کے گناہگاروں کے، وسیلے کی وجہ سے ھو گی؟

 

 یقیناً ایسا نہیں ہے۔ یہ ہم ہیں جنہیں نبی(ص) اور آپ(ص) کے خاندان پر درود بھیجنے کی، اپنی بہتری کے لیئے ضرورت ہے۔

 

کسی ایسے شخص کے بارے میں سوچیئے جس کو آپ بالکل نہیں جانتے۔ ایک دن وہ آکر آپ کو سلام کرتا ہے۔ دوسرے دن وہ پھر آکر آپ کو سلام کرتا ہے، تیسرے، چوتھے، پانچویں، چھٹے دن۔۔۔ وہ کئ دن تک آکر آپ کو سلام کرتا ہے۔ آپ بہت جلد اسکو اپنے جاننے والوں میں شمار کرنا شروع ہو جایئں گے۔ اور بہت ممکن ہے آپ اس کی کسی ضرورت میں اس کی مدد بھی کردیں گے۔ مجھے معلوم ھے کیوںکر میں ایسا ہیکرونگی کیونکہ وہ میرے لیئے ایک اجنبی پڑوسی سے زیادہ حیثیت رکھتا ھو گا۔۔ 

 

 اب کسی ایسے وقت کے بارے میں سوچیئے جب آپ کو کسی کی، یا ایسا کہیئے، نبی(ص) کی مدد کی ضرورت پڑ جائے۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے آپ یقیناً روزِ قیامت ہی کے بارے میں سوچیں گے۔ یہ ہی وہ وقت ہے جب نبی(ص) کے جاننے والوں میں شمار ہونا آپ کے لیئے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو گا، کیونکہ نبی(ص) کے پاس اپنی امّت کے لیئے شفاعت کرنے کی طاقت ہے۔ یہ الحمدُ للّٰہ ایک ایسی بات ہے جس میں شیعہ اور سنّی دونوں ہی یقین رکھتے ہیں، جیسا کہ اذان کے بعد کی دعا میں کہا جاتا ہے۔

 

خود کو روزِ قیامت تصوّر کیجیئے، جبکہ مُحمّد(ص) ، اس دن کے شفاعت کرنے والے، آپ کو ذاتی طور پر جانتے ہیں، صرف ان درودون کی وجہ سے جو آپ رسول پاک(ص) اور ان کے خاندان پر بھیجتے تھے۔ آپ کے لیئے فیصلہِ کتنا اچھا ہو گا۔

 

 بےشک نبی(ص) اور آپ(ص) کے خاندان پر درود بھیجنا، ہم آج کے مسلمانوں کے لیئے، ایک بہت عمدہ، پُر کشش اور آسان مجموعہ ہے۔

 

شاعر نے خوب کہا ہے
 نہ پوچھ تجھ پر سلام کہنے مین کیا کشش ہے
   کہیں خدائ، تو کہیں خدا ہم نوا ملا ہے ۔
 

Feel free to email your comments/replies to this article at es_ammar@hotmail.com or post a message at our Forum, no registration Required.
To view comments/suggestions for this article, visit Here.